مرکزی خیال

( مَرْکَزی خَیال )
{ مَرْ + کَزی + خَیال (ی مخلوط) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ صفت 'مرکزی' کے ساتھ عربی اسم 'خیال' لگانے سے مرکب 'مرکزی خیال' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٨٥ء کو "آج بازار میں پابہ جولاں چلو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ ادب ]  وہ خاص معنی جسے ادبی اظہار کا روپ دینا فن کار کا مقصد ہوتا ہے، اس کے لیے ادب پارے کو ایک دائرہ فرض کر لیا جاتا ہے اور مقصد کو مرکز قرار دیا جاتا ہے۔ (Central Idea)۔
"ان کے نئے افسانوں کا مرکزی خیال کچھ بھی ہو انہیں پڑھتے ہوئے قاری یہ محسوس کیے بغیر نہیں رہ سکتا کہ افسانہ نگار برطانیہ میں رہ رہا ہے۔"      ( ١٩٩٧ء، افکار، کراچی، اکتوبر، ٢٩ )