مسئول

( مَسْئُول )
{ مَس + عُول }
( عربی )

تفصیلات


سءل  سائِل  مَسْئُول

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق 'صفت' ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٤٥ء کو "صبح امید" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : مَسْئُولَہ [مَس + اُو + لَہ]
١ - جس سے سوال کیا جائے، جواب دہ۔
 اپنے کسی فعل کا وہ مسئول نہیں خالی نہ ہو فعل اس کا مگر حکمت سے      ( ١٩٦٧ء، لحن صریر، ٢٢ )
٢ - وہ چیز یا بات جس کے بارے میں سوال کیا گیا، پوچھا گیا، طلب کیا گیا۔
"جو کوئی بہ نیت سوال جاتا ہے وہ دن میں جاتا ہے تاکہ مسئول پاوے۔"      ( ١٨٤٥ء، احوال الانبیا، ٩٥:٢ )
٣ - سوال، مطالبہ۔
"مسائل اور مسئول دونوں کے لیے یہی امر مفید مطلب تھا۔"      ( ١٩٢٧ء، تاریخ یونان قدیم (ترجمہ)، ٣٠٤ )