مسئلۂ کشش

( مَسْئَلَۂِ کَشِش )
{ مَس + اَلَہ + اے + کَشِش }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسئلہ' کے ساتھ ہمزہ زائد بڑھا کر کسرہ اضافت ملا کر فارسی زبان سے اسم 'کشش' لگانے سے مرکب اضافی 'مسئلہ کشش' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٨ء کو "مقالات شبلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - [ طبیعیات ]  یہ نظریہ کہ ہر جسم دوسرے جسم کو اپنی طرف کھینچتا ہے، کشش ثقل۔
"خیال ہے کہ مسئلہ کشش یعنی کہ ہر جسم دوسرے جسم کو اپنی طرف کھینچتا ہے، اسی فلسفی (نیوٹن) کی ایجاد ہے۔"      ( ١٩٣٨ء، مقالات شبلی، ٤٧:٧ )