مسئلۂ اثبانی

( مَسْئَلَۂِ اَثْبانی )
{ مَس + اَلَہ + اے + اَث + با + تی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'مسئلہ' کے ساتھ ہمزہ زائد لگا کر کسرہ اضافت لگا کر عربی زبان سے ماخوذ صفت 'اثبات' لگا کر 'ی' بطور لاحقہ نسبت و صفت لگانے سے مرکب اضافی 'مسئلہ اثباتی' بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٠ء کو "علم ہندسہ مستوی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
١ - [ اقلیدس ]  صریحی قطعی مسئلہ، وہ مسئلہ جس سے کسی کارروائی یا عمل کا ہونا قرار پائے۔
"مسئلہ اثباتی: اگر ایک خط مستقیم مثلث کے کسی ایک ضلعے کے متوازی کھینچا جائے تو یہ باقی دو اضلاع کو ایک ہی نسبت سے تقسیم کرتا ہے۔"      ( ١٩٤٠ء، علم ہندسہ مستوی (ترجمہ)،١ )