بال بھونری

( بال بَھونْری )
{ بال + بَھوں (و لین) + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسما 'بال' اور 'بھونری' پر مشتمل مرکب ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٨ء میں "مرآۃ العروس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - گھوڑے کے جسم پر گرداب کی طرح گھومتے ہوئے بال (جو ایک عیب ہے)۔
"جب گھوڑا خریدتے ہو تو دنیا بھر کی احتیاط کرتے ہو، کہیں بال بھونری دیکھتے ہو کہیں شکل و صورت۔"      ( ١٩١١ء، نشاط عمر، ٢١٦ )
٢ - [ طنزا ]  مانگ پٹی۔
"اب رہیں میم صاحبیں تو ان کو - اپنے بال بھونری درست کرنے - سے کہاں فرصت ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ٣٣:٣ )