رنجش بے جا

( رَنْجِشِ بے جا )
{ رَن + جِشے + بے + جا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رنجش' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر فارسی صفت 'بے جا' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوانِ قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بلاوجہ کی کشیدگی، خفگی، شکر رنجی۔
"مہربانی اور محبت کے نازک فرق کو 'رنجش بے جا' کے ذکر . سے بیان کر جانا شاعری کا کمال ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، نیاز فتح پوری، شخصیت، فکر و فن، ٣٢٤ )