رنجیدہ خاطر

( رَنْجِیدَہ خاطِر )
{ رَن + جی + دَہ + خا + طِر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'رنجیدہ' کے ساتھ عربی اسم 'خاطر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ملول، مغموم، جس کا دل مغموم ہو۔
"راشد صاحب آج میں وہ سب معلوم کرنا چاہتا ہوں جس کی بنا پر آپ اور ندیم قاسمی رنجیدہ خاطر ہوئے۔"      ( ١٩٨٢ء، ن، م، راشد، ایک مطالعہ، ٣٤ )