رموز اوقاف

( رُمُوزِ اَوقاف )
{ رُمُو + زے + اَو (و لین) + قاف }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رموز' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'وقف' کی جمع 'اوقاف' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٥ء کو "فلسفۂ احتجاج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - عبارت یا تحریر میں الفاظ اور فقروں کے درمیان وقفے، کم یا زیادہ دیر تک ٹھہرنے کے نشانات، قواعد، علائم۔
"اس کتاب میں کتابت کی دوسری غلطیوں کے علاوہ رموز اوقاف (Punctuation) کی غلطیاں بہت کثرت سے رہ گئی ہیں۔"      ( ١٩١٥ء، فلسفۂ احتجاج، دیباچہ، دیوان )