رمیء جمار

( رَمیءِ جِمار )
{ رَمی + اے + جِمار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رمی' کے ساتھ 'ہمزہ' بطور کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'جمار' لگانے سے مرکب اضافی 'رمی جمار' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٠ء کو "فیض الکریم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حج میں مقرر طریقے سے مقام منا میں کنکریاں پھینکنے کا عمل، شیطان کو کنکریاں مارنا۔
"منٰی سے لوگ سے وقت تک اپنے گھروں کو روانہ نہ ہو سکتے تھے جب تک کہ صوفہ پہلے رمی جمار نہ کر لیں۔"      ( ١٩٧٨ء، سیرت سرور عالم، ٨٠:٢ )