بال بھر

( بال بَھر )
{ بال + بَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بال' اور اسم صفت 'بھر' سے مرکب ہے۔ اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ ١٨٣٦ء میں "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ذرہ برابر، ذرا سا، خفیف سا۔
 اور اگر باقی ہے ہستی بال بھر پیر نابالغ ہے وہ یعنی بشر      ( ١٩١١ء، کلیات اسماعیل، ٤١ )