رفاہی ادارہ

( رِفاہی اِدارَہ )
{ رِفا + ہی + اِدا + رَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رفاہی' اور 'ادارہ' پر مشتمل مرکب اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "ساتواں چراغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - فلاح و بہبود کا منبع۔
"اسی شام کو مسجد کمیٹی جسے گلی کے ایک رفاہی ادارے کی حیثیت حاصل تھی کے صدر خان صاحب اکبر خان کے مکان میں . میٹنگ ہوتی۔"      ( ١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٧٦ )