بال بند

( بال بَنْد )
{ بال + بَنْد }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بال' کے ساتھ فارسی مصدر 'بستن' سے مشتق صیغہ 'بند' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'بال بند' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤١ء میں "'الف لیلہ و لیلہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ فیتہ جس سے عورتیں اپنے بالوں کو باندھتی ہیں، ربن۔
"خط کو خالص مشک میں بسایا اور اسے اپنے بال بندوں میں لپیٹا جو عراقی ریشم کے تھے۔"      ( ١٩٤١ء، الف لیلہ و لیلہ، ٥٥٥ )