ریختہ گو

( ریخْتَہ گو )
{ ریخ (ی مجہول) + تَہ + گو (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ریختہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'گفتن' سے صیغۂ امر 'گو' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے 'ریختہ گو' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٥ء کو "آرائش محفل" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - ریختے (اردو) میں شعر کہنے والا خصوصاً اردو کا قدیم غزل گو شاعر۔
"امیر خسرو کے بعد کبیر جی اور گیسو دراز دونوں ریختہ گو شاعر بھی ہیں۔"      ( ١٩٦١ء، تین ہندوستانی زبانیں، ١٣٢ )