ریزرو بنک

( رِیزَرْو بَنْک )
{ ری (کسرہ ر مجہول) + زَرْو + بَنْک (ن غنہ) }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسما 'ریزرو' اور 'بنک' پر مشتمل مرکب اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٥ء کو "مطائبات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
جمع غیر ندائی   : رِیزَرْو بَنْکوں [ری (کسرہ ر مجہول) + زَرْو + بَن (ن غنہ) + کوں (و مجہول)]
١ - وہ بین الاقوامی بنک جو تمام ممبر ملکوں کی امداد کے لیے رقم مخصوص رکھتا ہے۔
"سرسکندر حیات خان ریزرو بنک کی گورنری چھوڑ کر پنجاب تشریف لے آئے۔"      ( ١٩٥٥ء، چراغ حسن حسرت، مطائبات، ١٩:١ )