ریشم کی گانٹھ

( ریشَم کی گانْٹھ )
{ رے + شَم + کی + گانْٹھ (ن مغنونہ) }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'ریشم' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ حرف اضافت 'کی' کے ساتھ سنسکرت اسم 'گانٹھ' لگانے سے مرکب 'ریشم کی گانٹھ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٩ء کو "دیوان جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ریشَم کی گانْٹھیں [رے + شَم + کی + گاں + ٹھیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ریشَم کی گانْٹھوں [رے + شَم + کی + گاں + ٹھوں (و مجہول)]
١ - سخت گرہ، پیچیدگی، الجھاؤ (ریشم کی گرہ بہت سخت ہوتی ہے اس کی رعایت سے)۔
 وصف دہان یار میں قاصد ہے کیوں زباں ریشم کی پڑ گئی ہے گرہ اس سخن میں کیا      ( ١٨٩٦ء، تجلیات عشق، ٦٠ )