رعب انگیز

( رُعْب اَنْگیز )
{ رُعْب + اَن (ن غنہ) + گیز (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رعب' کے ساتھ فارسی مصدر 'آنگیختن' سے صیغۂ امر 'انگیز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'رعب انگیز' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٣ء کو "دودھ کی قیمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جاہ و جلال سے پُر، دبدبہ والا، پر شکوہ۔
"کتنا پراحترام رعب انگیز نظارہ ہے۔"      ( ١٩٣٣ء، دودھ کی قیمت، ٦٣ )