رعشہ زدہ

( رَعْشَہ زَدَہ )
{ رَع + شَہ + زَدَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رعشہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'زدن' سے صیغہ حالیہ تمام 'زدہ' لگانے سے مرکب 'رعشہ زدہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٦ء کو "سہ حدہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : رَعْشَہ زَدوں [رَع + شَہ + زَدوں (و مجہول)]
١ - رعشے کی بیماری کا شکار، رعشے سے متاثر۔
"وہ اپنا رعشہ زدہ ہاتھ بیر کے گلاس کی طرف بڑھاتی ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، سہ حدہ، ١٢٢ )