رعنا

( رَعْنا )
{ رَع + نا }
( عربی )

تفصیلات


رعن  رَعْنا

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ ارد میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : رَعْناؤں [رَع + نا + اوں (و مجہول)]
١ - حسین، خوبصورت، رنگیلا، چھبیلا، وضعدار، بناؤ سنگھار سے رہنے والا، خود آرا، نیز استعارۃً۔
"ایسی عورت پر آسماں پھٹ پڑے بجلی گرے جو ایسے جو ان رعنا شمائل . کو چھوڑ کر نامحرم پر نظر کرے۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٧٢ )
٢ - خوشنما، زیبا، موزوں، خوبصورت۔
 جل گیا میرا گل رعنا خس و خاشاک میں مل گئیں افسوس میری آرزوئیں خاک میں      ( ١٩٠٨ء، مطلع انوار، ١٨٦ )
٣ - ایک پھول جو اندر سے سرخ باہر سے زرد ہوتا ہے، ایک دو رنگا پھول۔ (فرہنگ آصفیہ)
٤ - زیبا اندام، خوبصورت، طرار، چالاک، متکبر، مغرور، دو رنگا۔ (ماخوذ: مہذب اللغات، فرہنگ آصفیہ)