رعیت نوازی

( رَعِیَّت نَوازی )
{ رَعیْ + یَت + نَوا + زی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رعیت' کے ساتھ فارسی صفت 'نواز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'رعیت نوازی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "آتش چنار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَعِیَّت نَوازِیاں [رَعیْ + یَت + نَوا + زِیاں]
جمع غیر ندائی   : رَعِیَّت نَوازِیاں [رَعیْ + یَت + نَوا + زِیوں (و مجہول)]
١ - خبرگیری، رعایا کے ساتھ حسن سلوک۔
"مجھے زین العابدین کے کردار اور رعیت نوازی کی ایک اور مثال یاد آرہی ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٧٢٩ )