رعیت نواز

( رَعِیَّت نَواز )
{ رَعیْ + یَت + نَواز }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رعیت' کے ساتھ فارسی مصدر 'نواختن' سے صیغۂ امر 'نواز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'رعیت نواز' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٨ء کو "مجموعہ نظم بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : رَعِیَّت نَوازوں [رَعیْ + یَت + نَوا + زوں (و مجہول)]
١ - رعیت کی حفاظت یا مدد کرنے والا۔
 الہی یہ شاہ رعیت نواز کہ عمرش یا قبال و دولت دراز      ( ١٨٩٨ء، مجموعہ نظم بے نظیر، ١١٤ )