رضیہ

( رَضِیَّہ )
{ رَضیْ + یَہ }
( عربی )

تفصیلات


رضو  رَضی  رَضِیَّہ

عربی زبان سے ماخوذ صفت 'رضی' کے ساتھ عربی قواعد کے تحت 'ۃ' بطور لاحقہ تانیث لگانے سے 'رضیہ' بنا اردو میں بطور صفت ہی مستعمل ہے سب سے پہلے ١٩٣٧ء میں نسیم کے "مراثی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : رَضی [رَضی]
١ - رضی کی تانیث، قابل تعریف، قابل تعریف کام۔
 صدیقہ و زکیہ ہے یہ فخر آسیہ مرضیہ و رضیہ و زہرا و راضیہ      ( ١٩٣٧ء، مراثی، نسیم، ٨٦:١ )