رشوت خور

( رِشْوَت خور )
{ رِش + وَت + خور (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رشوت' کے ساتھ فارسی مصدر 'خوردن' سے صیغۂ امر 'خور' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥١ء کو "کلیات مومن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : رِشْوَت خوروں [رِش + وَت + خو (و مجہول) + روں (و مجہول)]
١ - ناجائز معاوضہ لینے والا (تنخواہ دار یا اجہر)، حرام کی رقم کھانے والا۔
"اسمگلروں، چوربازاری کے ماہروں رشوت خوروں، ہر چیز میں ملاوٹ کرنے والوں . کی ان تمام تصویروں کی کہانی بیان کرتے ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، برش قلم، ١٠٦ )
  • رِشْوَت سِتاں
  • حَرام خور