رعایا پروری

( رِعایا پَرْوَری )
{ رِعا + یا + پَر + وَری }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رعایا' کے ساتھ فارسی اسم 'پرور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگا کر مرکب 'رعایا پروری' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "فسانۂ دلفریب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - رعایا پر مہربانی، شفقت، سرپرستی، خدمت۔
"اس کے عہد معدلت مہد میں . انتظام ملک اور رعایا پروری کے سوا کام نہ تھا۔"      ( ١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٣ )