رخش عمر

( رَخْشِ عَمْر )
{ رَخ + شے + عُمْر }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رخش' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی اسم 'عمر' لگانے سے مرکب اضافی 'رخش عمر' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٩ء کو "دیوان غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - عمر کا گھوڑا، (مراد) تیزی سے گزرتی ہوئی عمر۔
"دراصل کسی کو پتہ نہ تھا کہ رخش عمر ہمیں کہاں کب اور کدھر لے جائے گا۔"      ( ١٩٧٤ء، ہمہ یاراں دوزخ، ٥٦ )