اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - ایک چیز کو دوسری چیز سے یا ایک حالت کو دوسری حالت سے بار بار بدلنے کا عمل، الٹ پلٹ۔
عروج قومی زوال قومی خدا کی قدرت کے ہیں کرشمے ہمیشہ رد و بدل کے اندر یہ امر پولیٹکل رہا ہے
( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٥٥:٢ )
٢ - تبدیلی، تغیر، ترمیم و تنسیخ۔
"قائداعظم نے کہا پروگرام جس طرح مرتب ہوا ہے ویسے ہی ہو گا اس میں کوئی رد و بدل نہیں ہو گا۔
( ١٩٨٦ء، مسلمانان برصغیر کی جدوجہد آزادی میں مسلم لیگ کا کردار، ٢٣٢ )
٣ - بحث، تکرار، حجت، جھگڑا۔
"اس رد و بدل میں سخت کلامی کی نوبت پہنچ گئی۔"
( ١٩٢٦ء، مضامین شرر، ٢٠٢:٣ )
٤ - حملہ اور اس کا توڑ، وار اور جوابی وار، لڑائی۔
"باہم وار چلنے لگے، رد و بدل ہونے لگی۔"
( ١٩٠٢ء، آفتاب شجاعت، ٦٧٥:١ )
٥ - رد و قبول۔
اس نے جب مال رد و بدل میں مارا ہم نے دل اپنا اٹھا اپنی بغل میں مارا
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٥٨ )