رد و قبول

( رَدّ و قُبُول )
{ رَد + دو (و مجہول) + قُبُول }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رد' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'قبول' لگانے سے مرکب عطفی 'رد و قبول' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٤ء کو "دیوان درد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - ٹھکرانے اور پسند کرنے کا عمل، تردید و تسلیم، انکار و اقرار۔
"قوت فیصلہ کے ساتھ خیر و شر میں سے کسی ایک کے رد و قبول کا اختیار بھی بخشا۔"      ( ١٩٨٥ء، منٹو نوری نہ ناری، ١٤٢ )