رزق مقدور

( رِزْقِ مَقْدُور )
{ رِز + قے + مَق + دُور }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رزق' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'مقدر' کی جمع 'مقدور' لگانے سے مرکب توصیفی 'رزق مقدور' بنا۔ ١٩٨٥ء کو "روشنی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - متعین یا طے شدہ رزق، (مجازاً) بنیادی ضروریات زندگی۔
"خوراک، لباس، گھر، علاج اور تعلیم! اسے اصطلاح میں رزق مقدور کہتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٥٢٦ )