رزق طیب

( رِزْقِ طَیِّب )
{ رِز + قے + طَیْ + یِب }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رزق' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'طیب' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٤ء، کو "انشائے بشیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عمدہ اور جائز خوراک، حلال رزق۔
"کافر ہو یا مسلمان ازقسم زینت و رزق طیب کوئی چیز کسی پر حرام نہیں۔"      ( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٢٢٦ )