رزق رسانی

( رِزْق رَسانی )
{ رِزْق + رَسا + نی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رزق' کے ساتھ فارسی مصدر 'رسائیدن' سے صیغہ امر 'رسانی' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب 'رزق رسانی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٢ء، کو "محامد خاتم النبیین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رِزْق رَسانِیاں [رِزْق + رَسا + نِیاں]
جمع غیر ندائی   : رِزْق رَسانِیوں [رِزْق + رَسا + نِیوں (و مجہول)]
١ - رزق پہنچانا، روزی دینا۔
 یہ طولٰی ہے مرے بخت کو کوتاہی میں جس طرح دست خدا رزق رسائی میں دراز      ( ١٨٧٢ء، محامد خاتم النبیین، ٢٠ )