رزمیہ شاعری

( رَزْمِیَہ شاعِری )
{ رَز + مِیَہ + شا + عِری }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رزمیہ' کے ساتھ عربی اسم 'شاعری' لگانے سے مرکب 'وزمیہ شاعری' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٤ء کو "سندھ اور نگاہ قدر شناس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - شاعری جس میں مہم جوئی اور عشق کے حوالے سے سورماؤں کے کارنامے اور جنگ و جدل کے واقعات بیان کیے گیے ہوں۔
"شاہ نے اپنی عظیم رزمیہ شاعری کے ساتھ غیرمعمولی لوک گیت بھی لکھے ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، سندھ اور نگاہ قدر شناس، ١٢٤ )