رزم آرائی

( رَزْم آرائی )
{ رَزْم + آ + را + ای }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رزم' اور صفت 'آرا' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'رزم آرائی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٧ء کو "روح کائنات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَزْم آرائِیاں [رَزْم + آ + را + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : رَزْم آرائِیوں [رَزْم + آ + را + اِیوں (و مجہول)]
١ - جنگ کرنے کا عمل، مبارذت، معرکہ آرائی۔
"خیرو شر کے درمیان رزم آرائی میں غیر کے ساتھ ہم رشتہ ہونے کی خواہش ہو تو ایسی صورت کیا مزار شخصیت پر محمول کی جائے گی۔"      ( ١٩٧٢ء، توازن، ٥٧ )