بال نما

( بال نُما )
{ بال + نُما }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'بال' کے ساتھ فارسی مصدر نمودن سے مشتق صیغۂ امر 'نما' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'بال نما' مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٩٦٧ء میں "بنیادی حشریات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بال کی شکل کا، جو دیکھنے میں بال کی طرح نظر آئے۔
"حشروں کے محاسن بڑے اور بال نما ہوتے ہیں۔"      ( ١٩٦٧ء، بنیادی حشریات، ٩٦ )