رستم دل

( رُسْتَم دِل )
{ رُس + تَم + دِل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسماء 'رستم' اور 'دل' پر مشتمل مرکب اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٨ء کو "طلسم ہوشربا" میں مشتعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : رُسْتَم دِلوں [رُس + تَم + دلوں (و مجہول)]
١ - [ مجازا ]  بہادر، دلیر، جری۔
"اس وادی ہو لخیر میں دم رکھنا کسی رستم دل کا کام نہ تھا ہر سمت سناٹا دھوپ کا تڑاقا.تھا۔"      ( ١٨٨٨ء، طلسم ہوشربا، ١٦٣:٣ )