رسد گاہ

( رَسَد گاہ )
{ رَسَد + گاہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رسد' کے ساتھ 'گاہ' بطور لاحقۂ ظرفیت لگانے سے مرکب 'رسد گاہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٦ء کو "آنکھ اور چراغ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَسَد گاہیں [رَسَد + گا + ہیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رَسَد گاہوں [رَسَد + گا + ہوں (و مجہول)]
١ - مال خانہ، اسٹور، کھلیان۔
"مدنی صاحب کی رسد گاہ حرف میں وہ وسعتیں اور وہ اہمیتیں اپنے تازہ خدو خال کے ساتھ مجلہ ہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، آنکھ اور چراغ، ٣٢ )