رشک فردوس

( رَشْکِ فِرْدَوس )
{ رَش + کے + فِر + دَوس (و لین) }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رشک' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'فردوس' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٤ء کو "سمندر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ جس پر جنت رشک کرے، (کنایۃً) جنت کو شرمانے والا، مات دینے والا، بہت ہی حسین۔
 بستیاں جو کبھی رشک فردوش تھیں سب جفا کار فرعون نے لوٹ لیں      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٢٠ )