رشک ارم

( رَشْکِ اِرَم )
{ رَش + کے + اِرَم }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رشک' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'ارم' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٤ء کو "مثنویات حسن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ جس پر جنت رشک کرے، (کنایۃً) جنت کو شرمانے والا، سات دینے والا، بہت ہی حسین۔
"قاصد. اس شہر رشک ارم غیرت باغ میں پہونچا اور پوچھتا ہوا سلطان خانہ فیض کاشانہ کی سمت چلا۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٣ )