سری پائے

( سِری پائے )
{ سِری + پا + اے }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سری' کے ساتھ فارسی اسم 'پایہ' کی جمع 'پائے' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٩٠ء سے "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - ذبح کیے جانور کا سر، کلہ اور پائے نیز اس کا سالن۔
"سری پائے صاف کر کے ٹکڑے کر لیں۔"      ( ١٩٨٥ء، سعدیہ کا دسترخوان، ١٤٢ )