سزایاب

( سَزایاب )
{ سَزا + یاب }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سزا' کے ساتھ 'یافتن' مصدر سے مشتق صیغہ امر 'یاب' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٦٢ء سے "شبستان سرور" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سزا پانے والا، جو سزا کا مستحق ہو، جس کو سزا دی جائے۔
"سزا کا اثر اس سے نہیں ہوتا کہ وہ کتنی سخت اور ایذا رساں ہے، بلکہ اس سے ہوتا ہے کہ جو شخص بھی اس کی صحیح گرفت میں آئے وہ سزا یاب ہو جائے۔"      ( ١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٤٤ )