سطح مستوی

( سَطْح مُسْتَوی )
{ سَط + مے + مُس + تَوی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سطح' کے بعد کسرہ صفت لگا کر عربی ہی سے ماخوذ اسم صفت 'مستوی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٤٥ء سے "مطلع العلوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ اقلیدس ]  سطح مستوی وہ ہے کہ اگر اس پر دو نقطے مقرر کر کے ان میں خط مستقیم ملائیں تو کوئی جز اس خط کا باہر سطح سے واقع نہ ہو، خط مستوی، سیدھی، ہموار، سپاٹ سطح جس میں کوئی ابھار یا اونچ نیچ نہ ہو۔
"زمین وہ کرۂ عظیم ہے کہ اس پر بڑے سے بڑے اونچے سے اونچے پہاڑ ایسے ہیں جیسے کہ سطح مستوی پر رائی کے دانے۔"      ( ١٨٩٠ء، جغرافیۂ طبیعی، ١٣:١ )