سر توڑ کوشش

( سَر توڑ کوشِش )
{ سَر + توڑ (و مجہول) + کو (و مجہول) + شِش }

تفصیلات


فارسی اور سنسکرت سے ماخوذ مرکب 'سر توڑ' کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کوشش' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٠٤ء کو "المدینہ والا سلام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : سَر توڑ کوشِشوں [سَر + توڑ (و مجہول) + کو (و مجہول) + شِشوں (و مجہول)]
١ - انتہائی کوشش، بہت زیادہ محنت۔     
"ان سرتوڑ کوششوں کے درمیان اس کو ایسے مواقع پیش آتے تھے جو اس کو آگے بڑھنے سے روکتے تھے۔"     رجوع کریں:  سَرتوڑ ( ١٩٠٤ء، المدینہ والا سلام، ٢٠ )