احکم الحاکمین

( اَحْکَمُ الْحاکِمِیْن )
{ اَحْ + کَمُل (الف غیر ملفوظ) + حا + کِمِیْن }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان کے لفظ 'اَحْکَم' کے ساتھ۔، ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل 'حاکِم' کی جمع 'حاکِمِیْن' لگائی گئی ہے۔

صفت ذاتی
١ - سب (دنیاوی و دینی) حاکموں پر حکمراں اور ذی اقتدار جس کا حکم پر حاکم کے حکم پر فائق اور غالب ہے (خدائے تعالٰی کے لیے مستعمل)
 یہ مانا کہ آقا و حاکم ہو لیکن کوئی تم پہ بھی احکم الحاکمیں ہے      ( ١٩٣٠ء، اردو گلستان، ١٧٨ )
٢ - بہت اچھا یا بہتر جج اپنی عمر اور تجربے کی بنا پر سب حاکموں سے بہتر فیصلہ کرنے والا، قاضی یا منصف۔
"عرب کا یہ عمروں کا حساب یاد رکھنے کے قابل ہے کہ وہ ستر سال والے کو احکم الحاکمین کہتے تھے۔"      ( ١٨٩٨ء، ایام عرب، ١٤٣:١ )
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - باری تعالٰی، خداوند عالم (وصفی نام کے طور پر مستعمل)
"مر گئی تو احکم الحاکمین کے حضور میں سرخرو حاضر ہوں گی۔"      ( ١٩٣١ء، شہید مغرب، ٤٣ )