سر افرازی

( سَر اَفْرازی )
{ سَر + اَف + را + زی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'سرافراز' ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٠٣ء سے "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سر بلندی، عزت و توقیر، مرتبے میں ترقی، بہتری، برتری۔
 خیمہ سے باہر آیا وہ غازی کی یساروں یمیں سرافرازی      ( ١٨٥٧ء، مثنوی بحرالفت، ٧٣ )
٢ - تکبر (ماخوذ: نوراللغات)۔