رواجی

( رِواجی )
{ رِوا + جی }
( عربی )

تفصیلات


رِواج  رِواجی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'رواج' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'رواجی' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٨ء کو "مکتوبات سرسید" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - عام، رسمی، معمولی۔
"جہاں تک یادگاروں پر سومیریوں کے جسمانی خدوخال کا سوال ہے وہ محض رسمی یا رواجی ہیں۔"      ( ١٩٨٢ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٤٢:١ )
٢ - رائج، مروج، جاری۔
"اسلامی قانون اور فرانسیسی تعزیری قانون کے ساتھ ساتھ مقامی رواجی قانون بھی مروج رہا۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرۂ معارف اسلامیہ، ٥٢٢:٣ )