رومان پسندی

( رُومان پَسَنْدی )
{ رُو + مان + پَسَن + دی }

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'رومان' کے ساتھ فارسی صفت 'پسند' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب 'رومان پسندی' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٦ء کو "پاکستانی معاشرہ اور ادب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - خیالی دنیا میں گم رہنے کی کیفیت، طبع رنگیں کی جولانی، خوابوں کی دنیا میں رہنا، تخیل پرستی۔
"افسانہ ہم عصری صداقتوں کی جانب.رومان پسندی کے تقاضوں کے تحت انسانی صورت حال کی بہتر سمت میں تبدیلی چاہتا ہے۔"      ( ١٩٨٦، پاکستانی معاشرہ اور ادب، ١١٠ )