رومال دستی

( رُومالِ دَسْتی )
{ رُو (و غیر ملفوظ) + ما + لے + دَس + تی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رومال' کے ساتھ آخر پر کسرہ صفت لگا کر فارسی اسم 'دست' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت، لگانے سے مرکب توصیفی و رومال دستی، بنا۔ ١٨٦١ء کو "الف لیلہ نو منظوم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - ہاتھ کا رومال، چھوٹا کپڑا جو پسینہ وغیرہ پونچھنے کے لیے ہاتھ میں رکھتے ہیں۔
 ہوا مردہ ذکر جب کھوئی مستی بنا پھر آب چیں رومال دستی      ( ١٨٦١ء، الف لیلہ نومنظوم، ٤٣٧:٢ )