رہ زنی

( رَہ زَنی )
{ رَہ + زَنی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رہ' کے ساتھ فارسی اسم 'زن' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے 'رہ زنی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٢ء کو "قصۂ کام روپ و کلاکام" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - راہ زنی، لوٹ مار، ڈاکہ۔
"مغربی پنجاب کے غیرآباد علاقوں میں مختلف قومیں (خصوصاً کھوکھر) رہ زنی کرتی رہتی تھیں۔"      ( ١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٦١٦:٣ )