رہ گزر

( رَہ گُزَر )
{ رَہ + گُزَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'گزردن' سے 'گزر' صیغہ امر بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٧ء کو "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
١ - راہ گزار، راستہ۔
 جانے کس رہ زر پہ بیٹھا ہوں ہے نہ جانے کہاں مری منزل      ( ١٩٨٣ء، حصار انا، ١٦٩ )