رہ رہ

( رَہ رَہ )
{ رَہ + رَو (و لین) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'رہ' کے ساتھ مصدر 'رفتن' سے صیغہ امر 'رو' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے 'رہ رو' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - راہ رو، مسافر۔
 اس کوچے میں کچھ رہرووں کے نقش قدم ہیں کچھ طالب دیدار بجھا آئے ہیں آنکھیں      ( ١٨٩٥ء، جوہر انتخاب، ٣٤٩ )