ریاضیاتی

( رِیاضِیّاتی )
{ رِیا + ضیْ + یا + تی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ریاضیات' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ صفت لگانے سے 'ریاضیاتی' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٥ء کو "علم الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
١ - ریاضیات سے منسوب یا متعلق۔
"خالص ریاضیاتی علوم کے سوا تمام علوم قانون علت کی صداقت کو بدیہی جانتے ہیں۔ اس بنیادی مفرضے کو تسلیم کر کے آگے بڑھتے ہیں اور حقائق کی تصدیق و توثیق کے لیے اس کی طرف رجوع کرتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٣٦ )
٢ - ریاضیات کا جاننے والا یا ماہر۔
"ریاضیاتی یا صاحب حکمت (سائنس) کی نسبت تو یہ خیال کیا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے مسئلے کا. پہلے خیال کرتا ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، مقدمۂ اخلاقیات، ١٩٣ )
٣ - (ثبوت وغیرہ) بالکل صحیح، جچاتلا، بالکل ٹھیک، اصول کے عین مطابق، قواعد کے لحاظ سے درست، ضابطے کے اعتبار سے ٹھیک۔
"ناقدین کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ شاعر کے فکری و فنی حسن و قبح کی زیادہ سے زیادہ ریاضیاتی قطعیت کے ساتھ قدر پیمائی کرتے جائیں۔"      ( ١٩٨٥ء، تفہیم اقبال، ٢٥٨ )