خرم گاہ

( خُرَّم گاہ )
{ خُر + رَم + گاہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'خرم' کے ساتھ فارسی لاحقہ ظرفیت 'گاہ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٦٥ء میں "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : خُرَّم گاہوں [خُرَّم + گا + ہوں (و مجہول)]
١ - شاداب گاہ۔
 مینا کی خرم گاہ پر جب لگ سورج ڈھالے کنچن یا رب تلک عشرت اچھو اس داد یک دادار کا      ( ١٦٦٥ء، علی نامہ، ١٤١ )